اسرائیل ترکیہ تعلقات
From Wikipedia, the free encyclopedia
اسرائیل ترکیہ تعلقات ریاست اسرائیل اور جمہوریہ ترکیہ کے مابین دوطرفہ تعلقات ہیں۔ اسرائیل اور ترکیہ کے تعلقات باضابطہ طور پر مارچ 1949ء میں طے پائے تھے۔[1] جب ترکیہ اسرائیل ریاست کو تسلیم کرنے والا پہلا مسلمان اکثریتی ملک تھا۔[2][3] ۔ سن 1950 میں پہلے ترک سفیر سیف اللہ نے اسرائیل انتظامیہ کو اپنے سفارتی اسناد پیش کیں اور یوں ان دونوں کے درمیان باضابطہ سفارتی تعلقات قائم ہو گئے۔۔ دونوں ممالک نے عسکری، تزویراتی اور سفارتی تعاون کو ترجیح دی، جب کہ مشرق وسطی میں علاقائی عدم استحکام کے حوالے سے تشویش/خدشات سے متعلق تبادلہ کیا گیا۔[4][5]