ترکی بلدیاتی انتخابات، 2019ء
From Wikipedia, the free encyclopedia
ترکی بلدیاتی انتخابات، 2019ء 31 مارچ 2019ء کو ترکی کے 81 صوبوں میں منعقد ہوئے۔ ان انتخابات میں کل 30 میٹروپولیٹن، 1351 ضلع بلدیاتی میئر، 1251 صوبائی اور 20500 میونپل کونسلر منتخب ہوئے۔ان کے علاوہ کئی غیر پارٹی اور علاقائی عہدوں پر بھی تقرری ہوئی جیسے پڑوسی نگراں اور مختار) وغیرہ۔ موجودہ حکمراں پارٹی جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی اور نیشنلسٹ موومینٹ پارٹی نے کئی صوبوں میں ایک ساتھ انتخابات میں حصہ لیا۔ وہیں ریپبلکن پیپلز پارٹی اور خیر پارٹی نے قومی اتحاد کو ہوا دی اور اسی بینر تلے انتخابات میں حصہ لیا۔ پپلز ڈیموکریٹک پارٹی (ترکی) نے حالانکہ کسی اتحاد کو علی الاعلان کوئی تعاون نہیں دیا مگر کچھ حلقوں میں اپنے امیدوار نہیں اتارے تاکہ حزب مخالف کے امیدوارو جیت سکیں۔ انتخابی مہم اور تشہیر بہت زیادہ منفی اور تقسیمی تھی۔ مخالف پارٹیوں نے حکومت پر بد عنوانی، ترکی کی معیشت میں زوال اور عوام کے پیسوں کے ناجائز استعمال کا الزام لگایا۔ وہیں حکومت نے مخالف پارٹیوں پر غیر ملکی طاقتوں اور دہشت گردوں کے لیے کام کرنے اور ان کو تعاون دینے کا الزام لگایا۔[1] رجب طیب اردوغان نے کرائسٹ چرچ کی مساجد پر حملہ کی ویڈیو کو اپنی انتخابی مہم اور تشہیر میں خوب دکھایا جس کی عالمی پیمانے پر خوب تنقید ہوئی۔ انتخابی دن غازی انتیپ اور مالاطیہ میں ہوئے دو الگ الگ سیاسی فسادات میں 5 لوگ جان بحق ہوئے اور دو زخمی ہوئے۔ [2][3]
()
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
استصواب رائے | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ٹرن آؤٹ | 84.67% | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ترکی بلدیاتی انتخابات، 2019ء کا محل وقوع |