پرسی چیپ مین
From Wikipedia, the free encyclopedia
آرتھر پرسی فرینک چیپمین (پیدائش:3 ستمبر 1900ء)|(وفات:16 ستمبر 1961ء) ایک انگریز کرکٹ کھلاڑی تھا جس نے 1926ء اور 1931ء کے درمیان انگلینڈ کرکٹ ٹیم کی کپتانی کی۔ بائیں ہاتھ کے بلے باز، اس نے انگلینڈ کے لیے 26 ٹیسٹ میچ کھیلے، ان میں سے 17 میں ٹیم کی کپتانی کی۔ چیپمین کو آسٹریلیا کے خلاف 1926ء کی سیریز کے آخری، فیصلہ کن ٹیسٹ کے لیے کپتان مقرر کیا گیا تھا۔ ان کی کپتانی میں، انگلینڈ نے آسٹریلیا کو 1912ء کے بعد پہلی بار ایشز جیتنے کے لیے شکست دی۔ ایک شوقیہ کرکٹ کھلاڑی، چیپ مین نے برکشائر کے لیے مائنر کاؤنٹی کرکٹ اور کیمبرج یونیورسٹی اور کینٹ کے لیے اول درجہ کرکٹ کھیلی۔ کبھی قابل بھروسا بلے باز نہیں، چیپ مین کے پاس اس کے باوجود بیٹنگ کا قابل احترام ریکارڈ تھا۔ وہ بہت تیزی سے رنز بنا سکتا تھا اور تماشائیوں میں مقبول تھا۔ ایک فیلڈر کے طور پر، ہم عصروں نے اسے بہت زیادہ درجہ دیا۔ اگرچہ بحیثیت کپتان ان کی حکمت عملی کی صلاحیت پر رائے منقسم تھی، لیکن زیادہ تر ناقدین نے قبول کیا کہ وہ ایک متاثر کن رہنما تھے۔ ریڈنگ، برکشائر میں پیدا ہوئے اور اپنگھم اسکول میں تعلیم حاصل کی، چیپ مین نے ایک باصلاحیت اسکول کرکٹ کھلاڑی کے طور پر شہرت قائم کی اور 1919ء میں وزڈن کے اسکول بوائے کرکٹرز آف دی ایئر میں سے ایک قرار پائے۔ وہ پیمبروک کالج، کیمبرج گئے اور یونیورسٹی کی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کرتے ہوئے بڑی کامیابی حاصل کی۔ اس کی شہرت اس وقت عروج پر پہنچ گئی جب اس نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے خلاف اور جنٹلمین بمقابلہ پلیئرز میچ میں ایک ہفتے کے اندر سنچریاں بنائیں۔ چیپ مین نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو 1924ء میں کیا، حالانکہ اس نے ابھی کاؤنٹی کرکٹ کھیلنی تھی۔ کینٹ کے لیے کوالیفائی کرنے کے بعد، وہ 1926ء میں آرتھر کار سے انگلستان کی کپتانی سنبھالنے کے لیے حیران کن انتخاب تھے۔ انھوں نے چارج میں اپنے پہلے نو میچوں میں فتح حاصل کی لیکن دو ہارے اور اپنے بقیہ چھ میچ ڈرا ہوئے۔ سمجھی جانے والی حکمت عملی کی کمیوں اور ممکنہ طور پر اس کے زیادہ شراب نوشی پر بڑھتے ہوئے خدشات کا مطلب یہ تھا کہ چیپ مین کو 1930ء میں آسٹریلیا کے خلاف پانچویں ٹیسٹ کے لیے ٹیم سے باہر کر دیا گیا تھا۔ اس نے 1930-31ء میں ایک آخری دورے پر انگلینڈ کی کپتانی کی، جس کے بعد اس نے کبھی دوسرا ٹیسٹ نہیں کھیلا۔ 1931ء میں کینٹ کی کپتانی سنبھالنے کے بعد، ان کے کیریئر اور جسمانی ساخت میں کمی آئی یہاں تک کہ اس نے 1936ء میں اس عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ وہ 1939ء میں مکمل طور پر ریٹائر ہو گئے، اس وقت تک وہ بہت زیادہ شراب پی رہے تھے۔ ایک کرکٹ کھلاڑی۔کے طور پر چیپ مین کی شہرت نے انھیں ایک مقبول عوامی شخصیت بنا دیا۔ وہ اور ان کی اہلیہ، جن سے انھوں نے 1925ء میں شادی کی تھی، فیشن ایبل معاشرے میں معروف شخصیت تھے اور پریس میں ان کی ظاہری شکل کو قریب سے دیکھا جاتا تھا۔ کرکٹ سے باہر، وہ ایک شراب خانے کے لیے کام کرتے تھے۔ اپنے بعد کے سالوں میں، چیپ مین شراب نوشی کے اثرات کا تیزی سے شکار ہوا اور اکثر اسے عوام میں نشے میں دیکھا گیا۔ 1942ء میں اس کی اور اس کی بیوی کی طلاق ہو گئی۔ اس نے اپنے آخری سال، خاص طور پر اکیلے، ڈپریشن، گٹھیا اور شراب پر مسلسل انحصار میں گزارے۔
چیپمین تقریباً 1920ء میں | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | آرتھر پرسی فرینک چیپمین | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | 3 ستمبر 1900(1900-09-03) ریڈنگ، بارکشائر, انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 16 ستمبر 1961(1961-90-16) (عمر 61 سال) الٹن، ہیمپشائر, انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | بائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | بائیں ہاتھ کا سلو، میڈیم گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 213) | 14 جون 1924 بمقابلہ جنوبی افریقہ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 25 فروری 1931 بمقابلہ جنوبی افریقہ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1920–1922 | کیمبرج یونیورسٹی کرکٹ کلب | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1920–1924 | برکشائر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1924–1938 | کینٹ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: Cricinfo، 18 July 2009 |