چین بھارت سرحدی تنازع
From Wikipedia, the free encyclopedia
چین بھارت سرحدی تنازع (انگریزی: Sino-Indian border dispute) عوامی جمہوریہ چین اور بھارت کے درمیان دو الگ الگ علاقوں پر ملکیت کا تنازع ہے۔ پہلا یہ کہ اکسائی چن کیا بھارتی ریاست جموں و کشمیر میں واقع ہے یا یہ چین صوبے سنکیانگ کے مغرب میں واقع ہے۔ اکسائی چن سنکیانگ-تبت شاہراہ پر اعلی اونچائی پر واقع غیر آباد اور بنجر زمین ہے۔
دوسرا تنازع میکموہن لائن کا جنوبی علاقہ ہے۔ اس کا سابقہ برطانوی دور کا نام شمال-مشرقی سرحدی ایجنسی تھا جسے اب اروناچل پردیش کہا جاتا ہے۔ میکموہن لائن برطانیہ اور تبت کے درمیان 1914ء میں ہونے والے شملا کنونشن کا حصہ تھا، جبکہ چین نے اس معاہدے کو مسترد کر دیا ہے۔ [1]
1962ء میں ہونے والی چین بھارت جنگ انہی دونوں علاقوں کے لیے تھی۔ 1996ء میں تنازعات کو حل کرنے کے لیے طریقہ کار وضع کیا گیا تھا، جس میں "اعتماد سازی اقدامات" اور ایک باہمی متفق بھارت چین سرحد شامل ہیں۔ 2006ء میں بھارت میں چین کے سفیر نے دعوی کیا کہ تمام اروناچل پردیش چینی علاقے ہے۔ [2] [3] اس وقت دونوں ملکوں نے سکم کے شمالی کنارے پر ایک کلومیٹر کے علاقے کو دوسرے ملک کی دراندازی قرار دیا۔ [4] 2009ء میں بھارت نے اعلان کیا کہ وہ سرحد کے ساتھ اضافی افواج تعینات کرے گا۔ [5] 2014ء میں بھارت نے تجویز دی کہ چین کو سرحدی تنازعات کو حل کرنے کے لیے "ایک بھارت" پالیسی تسلیم کرنا چاہیے۔ [6][7]