نائب صدر بھارت
From Wikipedia, the free encyclopedia
نائب صدر کا عہدہ بھارت میں صدر بھارت کے بعد دوسرا بڑا آئینی عہدہ ہے۔[2] آئین ہند کی دفعہ 63 کہتی ہے کہ "بھارت کا ایک نائب صدر ہوگا"۔ صدر کی غیر موجودگی، اس کی موت، استعفی، معزولی یا کسی ایسی حالت میں میں نائب صدر اس کی جگہ لیتا ہے۔ نائب صدر بھارت راجیہ سبھا کا صدر نشین بھی ہوتا ہے۔ جب بھی راجیہ سبھا میں کوئی بل متعارف کرایا جاتا ہے تو نائب صدر ہی فیصلہ کرتا ہے کہ آیا یہ مالی بل (فائنانشیل بل) ہے یا نہیں۔ اس کی منظوری کے بعد راجیہ سبھا میں پیش ہونے والا بل "منی بل" کہلاتا ہے۔ وہ لوک سبھا اسپیکر کو فیصلہ کرنے کے لیے بل کو بھیج سکتا ہے۔
نائب صدر جمہوریہ بھارت | |
---|---|
خطاب | عزت مآب (رسمی) جناب نائب صدر (غیر رسمی) |
رہائش | Vice President House |
تقرر کُننِدہ | Electoral College of India |
مدت عہدہ | پانچ برس قابل تجدید |
تاسیس کنندہ | سروپلی رادھا کرشنن (1952–1962) |
تنخواہ | 400000 روپے ماہانہ[1] |
ویب سائٹ | vicepresidentofindia |
آئین ہند کی دفعہ 66 نائب صدر کی وضاحت کرتی ہے۔ نائب صدر کا انتخاب براہ راست الیکٹورل کالج کے ارکان کرتے ہیں جس میں پارلیمان کے دونوں ایوانوں کے ارکان ہوتے ہیں۔ طریقہ انتخاب متناسب نمائندگی ہوتی ہے جس میں سنگل ٹرانسفرایبل ووٹ کا استعمال ہوتا ہے۔ انتخاب بھارتی الیکشن کمیشن کی زیر نگرانی ہوتا ہے۔[3]
وینکائیا نائیڈو بھارت کے موجودہ نائب صدر ہیں۔ وہ یو پی اے کے امیدوار گوپال کرشن گاندھی کو 5 اگست 2017ء کو شکست دے کر نائب صدارت کے منصب پر فائز ہوئے۔