ابو عیسیٰ محمد ترمذی
محدث / From Wikipedia, the free encyclopedia
ابو عیسیٰ محمد ترمذی ایک مشہور محدث گذرے ہیں جن کا پورا نام ابو عیسیٰ محمد بن سورہ بن شداد ہے۔ آپ کے حالات کے متعلق بہت کم علم ہے۔ کہتے ہیں کہ پیدائشی نابینا تھے۔ بعض کے بقول آخری عمر میں نابینا ہو گئے تھے۔ آپ نے امام احمد ابن حنبل، امام بخاری اور امام ابو داؤد سے حدیث کا درس لیا اور پھر احادیث جمع کرنے کے لیے خراسان عراق اور حجاز گئے۔ شہر ترمذ میں، جو بلخ سے کچھ فاصلے پر دریائے آمو کے کنارے واقع ہے، انتقال کیا، آپ کی دو تصانیف ہم تک پہنچی ہیں۔ ایک آنحضرت کی سیرت، جس کا نام شمائل ترمذی ہے۔ اور دوسری احادیث کا مجموعہ جو جامع ترمذی کے نام سے مشہور ہے۔ دونوں کتابیں بہت وقیع اور مستند ہیں۔ ان کے علاوہ انساب، کنیت اور اسماء الرجال پر بھی آپ نے کچھ کام کیا تھا مگر یہ کتابیں اب نہیں ملتیں۔[5][6]
اجمالی معلومات ابو عیسیٰ محمد بن سورہ بن شداد, معلومات شخصیت ...
ابو عیسیٰ محمد بن سورہ بن شداد | |
---|---|
(عربی میں: الترمذی, محمد بن عيسى)[1] | |
عربی خطاطی نام | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 825ء [2][3][4] ترمذ، موجودہ سرخان دریا صوبہ، ازبکستان |
وفات | 13 رجب 279ھ بمطابق 9 اکتوبر 892ء (68 سال) ترمذ، موجودہ سرخان دریا صوبہ، ازبکستان |
شہریت | دولت عباسیہ |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل سنت |
عملی زندگی | |
استاذ | محمد بن اسماعیل بخاری ، مسلم بن حجاج ، ابو داؤد ، عبدالرحمن دارمی |
پیشہ | محدث ، مفسرِ قانون ، امام |
شعبۂ عمل | علم حدیث |
کارہائے نمایاں | سنن ترمذی ، شمائل ترمذی ، علل الترمذی الکبیر |
تحریک | اہل سنت |
درستی - ترمیم |
بند کریں