اولین ٹیسٹ میں پانچ وکٹ حاصل کرنے والے پاکستانی کھلاڑی
پہلے ٹیسٹ میں ہی پانچ وکٹ لینے والے گیند باز / From Wikipedia, the free encyclopedia
کرکٹ کی اصطلاح میں [2] سے مراد کسی بھی گیند باز کے لیے اولین میچ کی ایک اننگز میں پانچ وکٹ لینا ہے۔ یہ کارکردگی بہت اعلی مانی جاتی ہے۔[3] جنوری 2024ء تک 164 کرکٹ کھلاڑی اولین ٹیسٹ میچ میں پانچ وکٹ حاصل کر چکے ہیں۔[4] جن میں سے دس کھلاڑی پاکستان سے تعلق رکھتے ہیں۔[5] پاکستان کے کھلاڑی سات مختلف ممالک، تین بار نیوزی لینڈ، دو بار آسٹریلیا اور ایک ایک بار بنگلہ دیش، بھارت، انگلستان، زمبابوے اور جنوبی افریقہ کے خلاف اولین میچ میں پانچ وکٹ حاصل کر چکے ہیں۔[6] ان دس مواقع پر پاکستان نے چار مرتبہ میچ جیتا جبکہ چھ مرتبہ میچ "بے نتیجہ" رہا۔ پاکستانی کھلاڑیوں نے آٹھ مختلف مقامات پر اولین ٹیسٹ میچ میں پانچ وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز حاصل کیا جن میں پانچ بیرون ملک مقامات اور تین بار نیشنل اسٹیڈیم، کراچی میں یہ اعزاز حاصل کیا۔[7]
عارف بٹ پہلے پاکستانی کھلاڑی تھے جنھوں نے اولین ٹیسٹ میچ میں پانچ وکٹ حاصل کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔ انھوں نے 65-1964ء میں آسٹریلیا کے خلاف 89 سکور دے کر 6 وکٹ حاصل کیں۔[8][9]
محمد نذیر اور محمد زاہد وہ واحد گیند باز ہیں جنھوں نے اولین میچ میں سات سات وکٹیں حاصل کیں۔ بٹ اور تنویر احمد نے چھ چھ وکٹیں اور دیگر چھ کھلاڑیوں نے اولین ٹیسٹ میچ میں پانچ پانچ وکٹیں حاصل کیں۔[5] زاہد نے97-1996 ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف 66 سکور دے کر 7 وکٹیں حاصل کیں جوکسی بھی پاکستانی گیند باز کی اولین ٹیسٹ میچ میں بہترین کارکردگی ہے۔[5] انھوں نے پورے میچ میں130 سکور دے کر 11 وکٹیں حاصل کیں۔ یہ واحد پاکستانی ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی ہیں جنھوں نے اپنے اولین میچ میں 10 یا اسے سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں۔[10] پاکستانی گیند بازوں میں شاہد آفریدی 2۔ 21 سکور فی اوور کے لحاظ سے سب سے بہترین شرح اکانومی کے حامل گیند باز ہیں جبکہ زاہد سب سے بہترین سٹرائیک ریٹ کے ساتھ سر فہرست ہیں۔ [note 1] 2024ء تک، آخری پاکستانی کرکٹ کھلاڑی جس نے اولین ٹیسٹ میچ میں پانچ وکٹیں حاصل کیں عامر جمال ہیں۔ انھوں نے 11-2010ء میں شیخ زید اسٹیڈیم، ابوظہبی، متحدہ عرب امارات میں جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں 120 سکور دے کر 6 وکٹیں حاصل کیں۔[5][12]