راہول ڈریوڈ کی بین الاقوامی کرکٹ سنچریوں کی فہرست
From Wikipedia, the free encyclopedia
راہول ڈریوڈ ایک ریٹائرڈ بھارتی بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑی ہیں۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے زیر اہتمام میچوں میں دونوں ٹیسٹ اور ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں ان کی قابلیت کے لیے "دیوار" کا نام دیا گیا جو دنیا بھر کے خطرناک اور تیز ترین باؤلرز کا مقابلہ کرنے کی وجہ سے ہے۔ [1][2] انھوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 36 سنچریاں (100 رنز یا اس سے زیادہ) بنائے اور 1996ء میں اپنے ڈیبیو اور 2011ء میں ریٹائرمنٹ کے درمیان میں ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 12 سنچریاں بنائیں۔ [3] اسے 2000 میں سال کے پانچ وزڈن کرکٹرز میں سے ایک کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ 2004ء میں آئی سی سی ٹیسٹ پلیئر آف دی ایئر اور آئی سی سی پلیئر آف دی ایئر بھی قرار پائے۔ [3]
ڈریوڈ نے اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری جنوری 1997ء میں جنوبی افریقا کے خلاف بنائی۔ مین آف دی میچ پرفارمنس میں انھوں نے نو گھنٹے پر محیط 148 رنز بنائے اور بھارت کو سیریز کے واحد ڈرا پر پہنچا دیا۔ [4] انھوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف 1998–99ء سیریز کے آخری ٹیسٹ میں میچ کی دونوں اننگز میں سنچریاں بنائیں جو بالترتیب 190 اور 103 ناٹ آؤٹ رنز تھے۔ انھوں نے مارچ 2005ء میں اس کارنامے کو دہرایا جب انھوں نے ایک اور مین آف دی میچ کارکردگی میں پاکستان کے خلاف 110 اور 135 رنز بنائے، جس سے بھارت کو تین میچوں کی سیریز کے دوسرے میں فتح حاصل ہوئی۔ وی وی ایس لکشمن کے ساتھ 376 کی پانچویں وکٹ کی شراکت میں 180 رنز بنائے، 2001ء میں بارڈر-گاواسکر ٹرافی کے دوسرے ٹیسٹ میں ڈریوڈ نے آسٹریلوی ٹیم سے فالو ہونے کے باوجود بھارت کو 171 رنز سے فتح دلانے میں مدد کی۔ [5] لکشمن کے ساتھ ان کی شراکت ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پانچویں وکٹ کے لیے تیسری سب سے بڑی شراکت تھی۔ [6] اپریل 2004ء میں راولپنڈی میں ڈریوڈ کا سب سے زیادہ ٹیسٹ اسکور 270 سے بھارت کو پاکستان کے خلاف اننگز میں فتح دلانے میں مدد ملی۔ [7] یہ کارکردگی ٹیسٹ کرکٹ میں کسی بھارتی بلے باز کا چوتھا سب سے بڑا سکور تھا۔ [8] انھوں نے تمام ٹیسٹ کھیلنے والے ممالک کے خلاف سنچریاں بنائیں اور وہ تمام 10 ٹیسٹ کھیلنے والے ممالک میں سنچریاں بنانے والے پہلے کرکٹ کھلاڑی تھے۔
ڈریوڈ کی پہلی ایک روزہ سنچری مئی 1997ء میں پاکستان کے خلاف بنائی۔ اس کے بعد انھوں نے 1999ء میں چھ سنچریاں بنائیں، بشمول 1999 کرکٹ عالمی کپمیں دو جو کینیا اور سری لنکا کے خلاف تھیں۔ بعد میں وہ سوربھ گانگولی کے ساتھ اس وقت کے ریکارڈ 318 رنز کی شراکت میں شامل تھے۔ [9] ان کا سب سے زیادہ اسکور 153 اسی سال نیوزی لینڈ کے خلاف بنایا گیا۔ ان کا کل سچن تندولکر کے ساتھ 331 کی ریکارڈ دوسری وکٹ کی شراکت کے حصے کے طور پر آیا اور بھارت کو اس وقت دوسرے سب سے زیادہ ایک روزہ اسکور پر پہنچایا۔ [9][10][11]