نوح (اسلام)
From Wikipedia, the free encyclopedia
نوح علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے پیغمبر تھے۔ حضرت آدم (علیہ السلام) کے بعد یہ پہلے نبی ہیں جن کو رسالت “(جس انسان پر اللہ تعالیٰ کی وحی نازل ہوتی ہے وہ ” نبی “ ہے اور جس کو جدید شریعت بھی عطا کی گئی ہو وہ ” رسول “ ہے) سے نوازا گیا۔صحیح مسلم ” باب شفاعت “ میں حضرت ابوہریرہ ؓ سے ایک طویل روایت ہے اس میں یہ تصریح ہے :
( (یَا نُوْحُ اَنْتَ اَوَّلَ الرُّسِلِ اِلَی الْاَرْضِ ))[1]
” اے نوح تو زمین پر سب سے پہلا رسول بنایا گیا۔ “
آپ نے تقریباً 900 سال تک لوگوں کو اللہ کی طرف بلایا مگر آپ کی قوم کا جواب یہ تھا کہ آپ بھی ہماری طرح عام آدمی ہیں اگر اللہ کسی کوبطورِ رسول بھیجتا تو وہ فرشتہ ہوتااور اس میں سے صرف 80 لوگوں نے ان کا دین قبول کیا۔ نوح علیہ السلام تمام رسولوں میں سب سے پہلے رسول تھے۔ جنہیں زمین میں مبعوث کیا گیا تھا۔[2] ان کی بیوی کا نام واہلہ تھا۔[3]
مکمل
پیغمبر | |
---|---|
نوح | |
معلومات شخصیت | |
مقام پیدائش | بین النہرین |
زوجہ | نعمہ |
اولاد | سام, حام, یافث اور یام |
والدین | لمک |
عملی زندگی | |
پیشہ | نبی |
دور فعالیت | 3832 ق م تا 2882 ق م |
وجہ شہرت | نوح کی کشتی |
درستی - ترمیم |
نوح |
---|
نوح علیہ اسلام نے ان کے عذاب کی بد دعا فرمائی جس کے نتیجے میں ان پر سیلاب کا عذاب نازل ہوا۔ اللہ تعالٰی نے آپ کی قوم پر عذاب بھیجا اور آپ کو ایک کشتی بنانے اور اس میں اہل ایمان کو اور ہر چرند پرند کے ایک جوڑے کو رکھنے کو کہا۔ تب طوفان کی شکل میں عذاب آیا اور سب لوگ سوائے ان کے جو نوح کی بنائی ہوئی کشتی میں سوار تھے ہلاک ہو گئے۔ [4]