خضر
From Wikipedia, the free encyclopedia
خضر ( عربی: ٱلْخَضِر ) ، ایک ایسی شخصیت ہے جس کا بیان قرآن مجید میں خدا کے نیک بندے کے طور پر کیا گیا جنہیں بڑی حکمت یا عرفان والا علم عطا کیا گیا ہے۔ مختلف اسلامی اور غیر اسلامی روایات میں ، خضر کو ایک ولی ، غلام یا فرشتہ کے طور پر بیان کیا گیا ہے ، [1] [2] بحیثیت فرشتہ ، وہ نمایاں طور پر اسلامی بزرگ ابن عربی کے سرپرست کی حیثیت رکھتے ہیں۔(یہ سب فرضی قصے ہیں جو جہالت کی وجہ سے عوام میں مشہور ہو گئے ہیں۔امام قرطبی ؒ فرماتے ہیں کہ جمہور کے نزدیک وہ نبی ہیں۔) [3] الخضر کی شخصیت کی وقت کے ساتھ ساتھ متعدد دیگر شخصیات کے ساتھ ہم آہنگی پیدا ہو گئی ہے جن میں ایران میں [4] اور سورش [5] [6] [7] سرجیس جنرل ، [8] [9] اور سینٹ ایشیا مائنر اور لیونٹ میں جارج ، یہودیت میں سمیل (خدائی وکیل) ، آرمینیا میں جان بپٹسٹ اور جنوبی ایشیا میں سندھ اور پنجاب میں لعل شہباز قلندر جھولے لعل]] ۔ [10] [11] [12] [13] [14]
حضرت خضر علیہ السلام خضر | |
---|---|
Khidr in Arabic calligraphy | |
Mystic, Green One, The Verdant One, Teacher of the Prophets, Sayyidina, Guide | |
متاثر شخصیات | Countless future تصوف بزرگs and باطنیت |
اگرچہ قرآن مجید میں اس کا نام نہیں لیا گیا ہے ، لیکن ان کا ذکر اسلامی اسکالرز نے [قرآن 18:65] خدا کے ایک نیک بندے کی حیثیت سے کیا ہے جنہیں "علم" دیا گیا ہے۔ اس نیک بندے کے علم کو موسیٰ (علیہ السلام) پر اُن کے ساتھ کیے گئے ایک سفر میں موسیٰ علیہ السلام پر ظاہر کیا جاتا ہے، اس سفر میں انھوں نے کشتی میں سوراخ کرنے، ایک نوجوان کا قتل اور کنجوسوں کی بستی میں بلا معاوضہ دیوار کی مرمت کرنے جیسے کاموں کے پسِ پردہ اپنے علم (جو انھیں اللہ تعالیٰ کی جانب سے خاص طور پر عطا کیا گیا ہے) کی بدولت کہانی کے آخر میں موسیٰ علیہ السلام پر وضاحت کی کیونکہ موسیٰ علیہ السلام نے آپ کے ہر عمل کو غیر منصفانہ اور نامناسب سمجھا تھا۔
کچھ مسلم اسکالروں کا خیال ہے کہ خضر اب بھی زندہ ہے۔