رشید الدین فضل اللہ ہمدانی
From Wikipedia, the free encyclopedia
رشید الدین طبیب (فارسی: رشیدالدین طبیب ) (1247–1318) کو رشید الدین فضل اللہ ہمدانی (فارسی: رشیدالدین فضلاللہ همدانی ) بھی کہا جاتا ہے۔[2] وہ 1247ء میں فارس کے مقام ہمدان میں پیدا ہوئے۔ وہ فارس کے وزیر اعظم بنے، تاریخ دان اور ماہر طبیعیات تھے۔[3] اُن کا تعلق ہمدان کے یہودی خاندان سے تھا۔ رشید الدین نے 30 سال کی عمر میں اسلام قبول کیا۔[4] ان کا سب سے بڑا کارنامہ ان کی تالیف جامع التواریخ ہے جو انھوں نے منگولیا کے ایل خانی بادشاہ اباقا خان کے کہنے پر 1306ء سے 1311ء کے درمیان مکمل کی۔ انھی ایل خانی بادشاہ محمد خدابندہ اولجایتو کو زہر دینے کی کے الزام میں 70 سال کی عمر میں 13 جولائی 1318ء کو پھانسی دے دی گئی۔
اجمالی معلومات رشید الدین فضل اللہ ہمدانی, (فارسی میں: رشیدالدین فضلالله همدانی) ...
رشید الدین فضل اللہ ہمدانی | |
---|---|
(فارسی میں: رشیدالدین فضلالله همدانی) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1247ء ھمدان |
وفات | 18 جولائی 1318ء (70–71 سال) تبریز |
شہریت | ایران |
عملی زندگی | |
پیشہ | مورخ ، طبیب ، موجد ، سیاست دان |
پیشہ ورانہ زبان | عربی [1] |
شعبۂ عمل | طب |
کارہائے نمایاں | جامع التواریخ |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
بند کریں