صلاح الدین ایوبی
سلطنت ایوبیہ کا بانی، سلطان مصر، سلطان بلاد الشام / From Wikipedia, the free encyclopedia
الناصر صلاح الدین یوسف بن ایوب (عربی: الناصر صلاح الدين يوسف بن أيوب؛ (کردی: سەلاحەدینی ئەییووبی)) جنہیں عام طور پر صلاح الدین ایوبی کے نام سے جانا جاتا ہے ایوبی سلطنت کے بانی تھے۔[10] وہ نہ صرف تاریخ اسلام بلکہ تاریخ عالم کے مشہور ترین فاتحین و حکمرانوں میں سے ایک ہیں۔ وہ 1138ء میں موجودہ عراق کے شہر تکریت میں پیدا ہوئے۔[11] ان کی زیر قیادت ایوبی سلطنت نے مصر، شام، یمن، عراق، حجاز اور دیار بکر پر حکومت کی۔ صلاح الدین ایوبی کو بہادری، فیاضی، حسن و خلق، سخاوت اور بردباری کے باعث نہ صرف مسلمان بلکہ مسیحی بھی عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔[12] صلاح الدین ایوبی اپنے کارناموں میں نور الدین زنگی پر بھی بازی لے گئے۔ ان میں جہاد کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا اور بیت المقدس کی فتح ان کی سب سے بڑی خواہش تھی۔ صلاح الدین کو فاتح بیت المقدس کہا جاتا ہے جنھوں نے 1187ء میں یورپ کی متحدہ افواج کو عبرتناک شکست دے کر بیت المقدس ان سے آزاد کروا لیا تھا۔ صلاح الدین ایوبی 1193ء میں دمشق میں انتقال کر گئے ، انھوں نے اپنی ذاتی دولت کا زیادہ تر حصہ اپنی رعایا کو دے دیا۔ وہ مسجد بنو امیہ سے متصل مقبرے میں مدفون ہیں۔ مسلم ثقافت کے لیے اپنی اہمیت کے ساتھ ساتھ ، صلاح الدین کا کرد ، ترک اور عرب ثقافت میں نمایاں طور پر احترام کیا جاتا ہے۔ انھیں اکثر تاریخ کی سب سے مشہور کرد شخصیت کے طور پر بیان کیا جاتا ہے۔[13]
صلاح الدین ایوبی | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(عربی میں: صلاح الدين الأيوبي) | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائشی نام | (عربی میں: يُوسُف بن نجم الدين أيُّوب) | ||||||
پیدائش | سنہ 1138ء [1] تکریت [2][3] | ||||||
وفات | 4 مارچ 1193ء (54–55 سال)[4] دمشق [5] | ||||||
وجہ وفات | متعدی امراض | ||||||
مدفن | مسجد امیہ | ||||||
نسل | کرد [6][7][8] | ||||||
مذہب | اسلام [9] | ||||||
زوجہ | عصمت الدین خاتون | ||||||
اولاد | الافضل بن صلاح الدین ، العزیز عثمان ، الظاہر غازی | ||||||
والد | نجم الدین ایوب | ||||||
والدہ | ست الملک خاتون | ||||||
بہن/بھائی | |||||||
خاندان | ایوبی خاندان | ||||||
مناصب | |||||||
فاطمی وزیر [9] | |||||||
برسر عہدہ 1169 – 1174 | |||||||
| |||||||
سلطان مصر | |||||||
برسر عہدہ 1169 – 1193 | |||||||
| |||||||
سلطان دمشق | |||||||
برسر عہدہ 1174 – 1193 | |||||||
| |||||||
امیر | |||||||
برسر عہدہ 1185 – 1193 | |||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | فوجی افسر ، عسکری قائد | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | عربی ، کردی زبان | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
لڑائیاں اور جنگیں | مصر پر صلیبی یلغاریں ، محاصرہ الکرک ، مرج عیون کی لڑائی ، کوکب ھوہ کی لڑائی ، جنگ الفولہ ، عین جوزہ کی لڑائی ، حطین کی لڑائی ، فتح بیت المقدس ، محاصرہ صور ، محاصرہ عکہ ، ارسوف کی لڑائی ، یافا کی لڑائی ، ہما کی لڑائی | ||||||
درستی - ترمیم |