راولپنڈی ریلوے اسٹیشن
پاکستان میں ایک مصروف ترین ریلوے اسٹیشن / From Wikipedia, the free encyclopedia
راولپنڈی ریلوے اسٹیشن، پنجاب، پاکستان کے شہر راولپنڈی میں کراچی–پشاور مرکزی ریلوے لائن پر واقع ہے۔ یہ اسٹیشن پاکستان کے مصروف ترین ریلوے اسٹیشنوں میں سے ایک ہے۔ اس کی عمارت برطانوی فن تعمیر کا ایک اعلیٰ نمونہ ہے۔ ریلوے اسٹیشن پانچ پلیٹ فارموں پر مشتمل ہے۔ پیدل چلنے والوں کے لیے لکڑی اور سٹیل سے بنے ہوئے پل موجود ہیں۔ ریلوے اسٹیشن پر 11 ریل لائنیں ہیں، جن میں سے پانچ مسافروں کے لیے اور سات مال برداری کے لیے ہیں۔ ریلوے اسٹیشن پر ہسپتال، مسجد، ہوٹل، دوکانوں اور تھانے سمیت مختلف سہولیات موجود ہیں۔[1]
راولپنڈی ریلوے اسٹیشن Rawalpindi Railway Station | |||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
محل وقوع | اسٹیشن روڈ، صدر، راولپنڈی پاکستان | ||||||||||
متناسقات | 33.6036°N 73.0483°E / 33.6036; 73.0483 | ||||||||||
مالک | پاکستان ریلویز | ||||||||||
لائن(لائنیں) | 11 براڈ گیج | ||||||||||
پلیٹ فارم | 5
| ||||||||||
ٹریک | کراچی–پشاور مرکزی ریلوے لائن | ||||||||||
روابط | میٹرو بس، عوامی ٹرانسپورٹ، ٹیکسی سٹینڈ، آٹو رکشہ | ||||||||||
تعمیرات | |||||||||||
ساخت قسم | معیاری (زمین پر اسٹیشن) | ||||||||||
پلیٹ فارم سطوحات | 2 | ||||||||||
پارکنگ | موجود ہے | ||||||||||
بائیسکل سہولیات | موجود ہے | ||||||||||
معذور رسائی | |||||||||||
دیگر معلومات | |||||||||||
اسٹیشن کوڈ | RWP | ||||||||||
کرایہ زون | پاکستان ریلویز راولپنڈی ڈویژن | ||||||||||
ویب سائٹ | https://www.pakrail.gov.pk/ | ||||||||||
تاریخ | |||||||||||
عام رسائی | 1881؛ 143 برس قبل (1881) | ||||||||||
سابقہ نام | گریٹ انڈین جزیرہ نما ریلوے | ||||||||||
ٹریفک | |||||||||||
Passengers | تقریباً 15,000 روزانہ (تقریباً 50 لاکھ سالانہ) | ||||||||||
خدمات | |||||||||||
| |||||||||||
اس اسٹیشن پر ریلوے عملہ ہروقت موجود رہتا ہے اور یہاں ریل گاڑیوں میں سیٹ بکنگ کروانے کے لیے ایڈوانس اور کرنٹ ریزرویشن کے دفاتر بھی موجود ہیں۔ یہاں سے ریل گاڑیاں پاکستان کے مختلف شہروں کو جاتی ہیں جن میں کراچی، لاہور، فیصل آباد، پشاور، گوجرانوالہ، سرگودھا، گجرات، ملتان، کوئٹہ، بہاولپور، رحیم یار خان، جھنگ، حیدرآباد، نوابشاہ، سکھر، جہلم، ہری پور، نوشہرہ، سبی، لاڑکانہ، کوہاٹ، خانیوال، میانوالی، کوٹری، ڈیرہ غازی خان، بھکر، سیالکوٹ، نارووال، ساہیوال، اوکاڑہ، منڈی بہاؤ الدین اور جیکب آباد شامل ہیں۔ راولپنڈی ریلوے اسٹیشن پر ہر ریل گاڑی آدھے گھنٹے کے لیے رکتی ہے۔[2]
کراچی اور پشاور کے درمیان مین لائن-1 ریلوے لائن کو $3.65 بلین کی لاگت سے اپ گریڈ کیا جائے گا۔ اور اس لائن کو راولپنڈی سے لاہور تک ڈبل کیا جائے گا۔ [3] ریلوے لائن کو اپ گریڈ کرنے سے ریل گاڑی کی رفتار 160 کلومیٹر فی گھنٹہ ہو جائے گی، جبکہ موجودہ رفتار 110 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔