مغل اعظم (فلم)
1960ء کی فلم / From Wikipedia, the free encyclopedia
مغل اعظم 1960ء میں بھارت میں بننے والی ایک تاریخی دور ڈراما فلم ہے۔ اس کے ہدایت کار اور پروڈیوسر کے آصف تھے۔ اس کے اہم اداکاروں میں پرتھوی راج کپور، درگا کھوٹے، دلیپ کمار اور مدھوبالا شامل تھے۔ اس فلم میں مغل شہزادہ سلیم، جو بعد میں نورالدین جہانگیر کے نام سے شہنشاہ بنے اور ایک درباری رقاصہ انارکلی کے عشق کو فلمایا گیا ہے۔فلم میں شہزادہ سلیم کے والد جلال الدین اکبر اس تعلق کو ناپسند کرتے ہیں، جس کی وجہ سے دونوں باپ اور بیٹے کے بیچ جنگ بھی ہوتی ہے۔ اس فلم پر کام کا آغاز کے آصف نے 1944ء میں اس وقت شروع کیا، جب انھوں نے شہنشاہ اکبر (1556 سے 1605) کے دور حکومت کے دوران میں پیش آنے والے اس واقعے کے بارے میں ایک ڈراما میں پڑھا۔اس فلم کا کام مالی مشکلات اور دوسری وجوہات کی بنا پر تاخیر کا شکار ہوتا رہا۔1950 کی دہائی کے اولائل میں اس کی بنیادی فوٹوگرافی کا آغاز ہونا تھا لیکن اس سے پیشر ہی اس فلم کے ایک فنانسر نے فلم پروڈیوس کرنے سے معذرت کر لی، اس کے علاوہ فلم کی کاسٹ کو مکمل طور پر تبدیل کرنا پڑا۔ مغل اعظم اپنے وقت کی مہنگی ترین فلم تھی۔ اس سے پہلے بھارتی سنیما میں اس سے زیادہ لاگت کی فلم نہیں بنی تھی۔اس فلم کے ایک گانے کا بجٹ اس دور میں بننے والی ایک پوری فلم کے بجٹ سے بھی زیادہ تھا۔ اس فلم کے گانے بھارتی کلاسیکل اور لوک گیتوں سے متاثر ہیں۔ اس فلم میں 12 گانے شامل ہیں۔ ان گانوں کو لتا منگیشکر کے ساتھ محمد رفیع، شمشاد بیگم اور کلاسیکل گلوکار استاد بڑے غلام علی خان نے گایا ہے۔ اس فلم کو موسیقی کے لحاظ سے بھی بالی وڈ کی بہترین فلموں میں شمار کیا جاتا ہے۔ مغل اعظم کو اُس دور میں کسی بھی فلم کے حوالے سے سب سے زیادہ سینماؤں میں ریلیز کیا گیا۔ اس فلم کے شائقین نے کئی دنوں تک لائن میں لگ کر فلم کے ٹکٹ بھی خریدے تھے۔5 اگست 1960ء کو ریلیز ہونے والی فلم مغل اعظم نے بھارتی فلمی تاریخ کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم بن گئی۔ مغل اعظم کے پاس یہ ریکارڈ 15 سال تک رہا، جسے15 اگست 1975ء میں ریلیز ہونے فلم شعلے نے توڑا۔افراط زر کی شرح کو مدنظر رکھا جائے تو فلم مغل اعظم ہی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم ہے۔اس فلم نے کئی اعزازات اپنے نام کیے۔اس فلم نے ایک نیشنل فلم ایوارڈ جیتا اور آٹھویں فلم فیئر ایوارڈ کے دوران میں 3 فلم فیئر اعزازات جیتے۔ مغل اعظم وہ پہلی بلیک اینڈ وائٹ فلم ہے، جسے ڈیجیٹلی رنگین کیا گیا اور کسی بھی زبان کی پہلی فلم ہے جسے رنگین بنانے کے بعد دوبارہ سینما گھروں میں بھی ریلیز کیا گیا۔ اس فلم کا رنگین ورژن نومبر 2004ء کو سینماؤں میں جاری کیا گیا جو تجارتی حوالے سے کافی کامیاب رہا۔ اس فلم کو اپنی نوع میں سنگ میل تصور کیا جاتا ہے۔کمائی کے حوالے سے، نقادوں سے تعریف پانے کے حوالے سے اور اس فلم میں ہر طرح سے جزیات کے بیان کے حوالے سے اس فلم کو سراہا جاتا ہے فلمی محققین نے اس طرح کی تاریخی فلموں کی خوش آمدید کہا ہے لیکن اس فلم میں دکھائے گئے تاریخی حقائق کے بارے میں سوالات بھی اٹھائے ہیں۔
مغل اعظم | |
---|---|
(ہندی میں: मुग़ल-ए-आज़म) | |
تھیٹر پوسٹر | |
ہدایت کار | کے آصف |
اداکار | پرتھوی راج کپور [1][2] دلیپ کمار [1][2] مدھوبالا [1][2] درگا کھوٹے [1] نگار سلطانہ اجیت مراد جیلو ماں سریندر جانی واکر، اداکار جلال آغا تبسم گوپی کرشنا |
فلم ساز | کے آصف |
صنف | سوانحی فلم ، ڈراما ، رومانوی صنف |
موضوع | انارکلی ، انولوما [3]، دربار [3]، رومانی محبت [3]، بین الزمرہ شادی [3]، بداختر [3] |
فلم نویس | امان کمال امروہی کے آصف وجاہت مرزا احسن رضوی |
دورانیہ | 197 منٹ |
زبان | |
ملک | بھارت |
مقام عکس بندی | بھارت [4] |
سنیما گرافر | آر ڈی ماتھور |
موسیقی | نوشاد |
بول | شکیل بدایونی |
تقسیم کنندہ | نیٹ فلکس |
میزانیہ | ₹10.5–15 ملین |
باکس آفس | ₹110 ملین [5] |
تاریخ نمائش | 5 اگست 1960 |
اعزازات | |
مزید معلومات۔۔۔ | |
آل مووی | v151890 |
tt0054098 | |
درستی - ترمیم |